بعض اوقات تو سچائی کی حَد کر دیتا ہوں اپنے آپ کو دیکھتا ہوں اور رَد کر دیتا ہوں
قاتِل مجھ کو دیر تلک حیرت سے دیکھتا ہے میں مرنے میں اُس کی روز مدَد کر دیتا ہوں
ایسا وجد اُتر آتا ہے آدھی شب کے بعد ایک دھمال میں سارا گھر معبَد کر دیتا ہوں
No comments:
Post a Comment