Showing posts with label Poetry. Show all posts
Showing posts with label Poetry. Show all posts

Saturday, 9 December 2023

دل سے "وصالِ یار کا ارمان" بھی گیا

دل سے "وصالِ یار کا ارمان"  بھی گیا
دیکھا جو گھر اداس تو مہمان بھی گیا

کر لی ہے اس نے پھر غمِ جاناں سے دوستی
لو اپنے ہاتھ سے، دلِ نادان بھی گیا

مشکل تھا اپنی راہ پہ لانا اسے مگر
تھا بات میں خلوص، تو وہ مان بھی گیا

دِکھلائے کیا بہار نے جوشِ جنوں کے رنگ
دامن بچا رہے تھے، گریبان بھی گیا

اس کی وفا نہ حاصل ہوئی مجھے فیض
میں اس کے در پہ لے کے دل و جان بھی گیا

‏تجھے تو گھیرے ہی رہتے ہیں رنگ رنگ کے لوگ

‏تجھے تو گھیرے ہی رہتے ہیں رنگ رنگ کے لوگ
ترے حضور ۔۔۔ مرا حرفِ سادہ کیا کرتا۔۔۔

کتنے ہونٹوں سے تبسم کے جنازے لیکر

کتنے ہونٹوں سے تبسم کے جنازے لیکر 
وقت، ہر روز دبے پاؤں گزر جاتا ہے

Thursday, 7 December 2023

رابطہ پیڑ سے کٹ جاتا ہے جس وقت

رابطہ پیڑ سے کٹ جاتا ہے جس وقت 
خشک پتے کو تو جھونکے کا بھی ڈر رہتا ہے

Rabta pair sy kat jata hy jis waqt
kushk patay ko tw jhonkay ka bhi dar rhta hy

ناٹک میں جیسے بکھرے ہوں کردار جابجا

ناٹک میں جیسے بکھرے ہوں کردار جابجا،؛
امجد فضائے جاں میں ہے یوں بے قرار دُھند!

Natak ma jesy bikhry hoon kirdar jabaja
amjed faza e jaan main hy youn beqarar dhund

میں سمجھتی تھی

 

میں سمجھتی تھی تمہارے شجرے کے لوگ
جس سے محبت کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس کے لئے مر جاتے ہیں،
لیکن تم سے شناسائی کے بعد علم ہوا
کہ
تم لوگ جس سے محبت کرتے ہو
اسے ہی مار دیتے ہو.............!

کہیں ملا کسی دن تو منا ہی لیں گے اسے

 

کہیں ملا کسی دن تو منا ہی لیں گے اسے
وہ زود رنج ہی سہی مگر پھر بھی یار اپنا ہے

میں نے پوچھا کہ تمہیں دنیا میں کیا اچھا لگتا ہے؟


میں نے پوچھا کہ تمہیں دنیا میں کیا اچھا لگتا ہے؟
اس نے کہا دنیا کا تو معلوم نہیں مگر....
نہر کا کنارہ ہو
ساتھ تمہارا ہو
چائے کی پیالی ہو
جو آدھی میری آدھی تمہاری ہو
ہاتھوں میں تمہارے ہاتھ ہو
اور محبت کی بات ہو
تم میرے لیے جو پھول لاؤ
لازم ہے کہ سُرخ گلاب ہو
کائنات بھی جس پر رشک کرے
تمہارا میرا ایسا ساتھ ہو______!
❤

 

نہیں ہے کوئی بھی منزل اگر مِری منزل

 نہیں ہے کوئی بھی منزل اگر مِری منزل

تو پھر یہ پاؤں تلے راستے کہاں کے ہیں



Wednesday, 6 December 2023

وہ جو بانٹے گا خود کو اوروں میں

 وہ جو بانٹے گا خود کو اوروں میں

میرے حِصّے میں غم تو آئیں گے نہ

‏زمیں کوعجلت، ہوا کوفرصت، خلا کو لکنت ملی ہوئی ہے

‏زمیں کوعجلت، ہوا کوفرصت، خلا کو لکنت ملی ہوئی ہے
‏ہم احتجاجاً ہی جی رہے ہیں، یا پھر اجازت ملی ہوئی ہے
‏ہماری اوقات کے مطابق ہمارے درجے بنے ہوئے ہیں

‏کسی کوقدرت، کسی کوحسرت، کسی کو قسمت ملی ہوئی ہے 

#poetry #urdupoetry

Sunday, 2 February 2020

غزل

💞کبھی یاد آؤں تو پوچھنا💞
💞ذرا اپنی فرصتِ شام سے💞 

               💞کِسے عِشق تھا تیری ذات سے💞
                  💞کِسے پیار تھا تیرے نام سے💞

💞ذرا یاد کر کہ وہ کون تھا 💞
💞جو کبھی تجھے بھی عزیز تھا 💞

             💞وہ جو جی اُٹھا تیرے نام سے💞 
                  💞وہ جو مر مٹا تیرے نام پے💞 

💞ہمیں بے رُخی کا نہیں گلہ💞 
💞کہ یہی وفاؤں کا ہے صلہ💞 

                 💞مگر ایسا جرم تھا کونسا ؟💞
                    💞گئے ہم دعا ؤ سلام سے💞 

💞کبھی یاد آؤں تو پوچھنا💞 
💞ذرا اپنی فرصتِ شام سے💞

__________________🌹💖
#_________ 💞💞

مرے وجود کے اندر ہے

مرے وجود کے اندر ہے اک قدیم مکان
جہاں سے میں یہ اداسی ادھار لیتا ہوں

Saturday, 27 July 2019

تہزیب ہافی

تیرا چپ رہنا میرے ذہن میں کیا بیٹھ گیا
اتنی آوازیں تُجھے دیں کہ گلا بیٹھ گیا

یوں نہیں ہے کہ فقط میں ہی اُسے چاہتا ہوں
جو بھی اُس پیڑ کی چھاؤں میں گیا بیٹھ گیا

اتنا میٹھا تھا وہ غُصّے بھرا لہجہ مت پُوچھ
اُس نے جس جس کو بھی جانے کا کہا بیٹھ گیا

اپنا لڑنا بھی محبت ہے تُمہیں علم نہیں
چیختی تُم رہی اور میرا گَلا بیٹھ گیا

اُس کی مرضی وہ جِسے پاس بِٹھا لے اپنے
اِس پہ کیا لڑنا فلاں میری جگہ بیٹھ گیا

بات دریاؤں کی، سورج کی، نہ تیری ہے یہاں
دو قدم جو بھی میرے ساتھ چلا بیٹھ گیا

بزمِ جاناں میں نشِستیں نہیں ہوتیں مَخصُوص
جو بھی اِک بار جہاں بیٹھ گیا بیٹھ گیا

Tuesday, 23 July 2019

اس سے کہہ دو کہ وہ نہیں روئے

اس سے کہہ دو کہ وہ نہیں روئے
اس سے کہہ دو کہ مر گئی ہوں میں

آپ اس طرح تو ہوش اڑایا نہ کیجیۓ

آپ اس طرح تو ہوش اُڑایا نہ کیجیے
یُوں بن سنور کے سامنے آیا نہ کیجیے

یا سر پہ آدمی کو بِٹھایا نہ کیجیے
یا پھر نظر سے اُس کو گِرایا نہ کیجیے

یُوں مَد بھری نِگاہ اُٹھایا نہ کیجیے
پینا حرام ہے تو پلایا نہ کیجیے

کہیے تو آپ محو ہیں کس کے خیال میں
ہم سے تو دِل کی بات چُھپایا نہ کیجیے

تیغِ سِتم سے کام جو لینا تھا لے چُکے
اہلِ وفا کا یُوں تو صفایا نہ کیجیے

مَیں آپ کا، گھر آپ کا، آئیں ہزار بار
لیکن کسی کی بات میں آیا نہ کیجیے

اُٹھ جائیں گے ہم آپ کی محفل سے آپ ہی
دُشمن کے رُوبرو تو بِٹھایا نہ کیجیے

دِل دور ہوں تو ہاتھ مِلانے سے فائدہ؟
رسمًا کسی سے ہاتھ مِلایا نہ کیجیے

محروم ہوں لِطافتِ فطرت سے جو نصیرؔ
اُن بے ہسوں کو شعر سُنایا نہ کیجیے ...........
*پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی*

Saturday, 20 July 2019

نیند

*‏نیند اوقات  سے  باہر  تھی  خریدی  نہ گئی*
*‏رت جگے نرخ میں ارزاں تھے، اٹھا لایا ہوں*
*‏آزاد حسین آزاد*

محسن نقوی

مقروض کے بگڑے ہوئے حالات کی مانند
مجبور کے ہونٹوں پہ سوالات کی مانند

دل کا تیری چاہت میں عجب حال ہوا ہے
سیلاب سے برباد___ مکانات کی مانند

میں ان میں بھٹکے ہوئے جگنو کی طرح ہوں
اس شخص کی آنکھیں ہیں کسی رات کی مانند

دل روز سجاتا ہوں میں دلہن کی طرح سے
غم روز چلے آتے ہیں___ بارات کی مانند

اب یہ بھی نہیں یاد کہ کیا نام تھا اس کا
جس شخص کو مانگا تھا مناجات کی مانند

کس درجہ مقدس ہے تیرے قرب کی خواہش
معصوم سے بچے کے___ خیالات کی مانند

اس شخص سے ملنا محسن میرا ممکن ہی نہیں ہے
میں پیاس کا صحرا ہوں__ وہ برسات کی مانند. ...

محسن نقوی

تم تو آئے ہو ابھی دشتِ محبت کی طرف

تم تو آئے ہو ابھی دشتِ محبت کی طرف
میں نے یہ خاک بہت پہلے اڑائی ہوئی ہے

خود اپنے ہی پاؤں پکڑ کر میں نے

خود اپنے ہی پاؤں پکڑ کر میں نے!!
اپنے کیے کی مانگی ہیں  معافیاں!!