Wednesday, 17 July 2019

دریچہ ہاۓ خیال


دریچہ ہائے خیال 

چاہتا ہوں کہ بھول جاؤں تمہیں
اور یہ سب دریچہ ہائے خیال
جو تمھاری ہی سمت کُھلتے ہیں
بند کر دوں کچھ اس طرح کہ یہاں
یاد کی اک کِرن بھی آ نہ سکے
چاہتا ہوں کہ بھول جاؤں تمہیں
اور خود بھی نہ یاد آؤں تمہیں
جیسے تم صرف اِک کہانی تھیں
جیسے میں صرف اِک فسانہ تھا 

No comments:

Post a Comment