Wednesday, 17 July 2019

اس رایگانی میں


اس رایگانی میں 

سو وہ ہمارے آخری آنسو تھے
جو ہم نے گلے مل کر بہائے تھے
نہ جانے وقت اُن آنکھوں سے پھر کس طور پیش آیا
مگر میری فریبِ وقت کی بہکی ہوئی آنکھوں نے
اس کے بعد بھی 
آنسو بہائے ہیں
میرے دل نے بہت سے دکھ رچائے ہیں
مگر یوں ہے کہ ماہ و سال کی اس رائیگانی میں
مری آنکھیں
گلے ملتے ہوئے رشتوں کی فرقت کے وہ آنسو 
پھر نہ رو پائیں 

No comments:

Post a Comment