ابھی تو " عین " لکھا ہے
ابھی تو " شین " باقی ہے
ابھی اے " بنتِ حوا " سن
تیری "توہین " باقی ہے
ابھی " لیلٰی " سے ملنا ہے
ابھی "شیرین " باقی ہے
ابھی تو حسن کی " منڈی " کا
یارو ! " سین " باقی ہے.....
بڑے عاشق بنے پھرتے ہیں
ان سے ذرا تم پوچھو
کہ گنتی ہو گئی پوری
یا ! دو اک , تین باقی ہے
عجب اک شور ہے برپا
محبت ہے محبت ہے
ندیدے ہیں یہ کیا جانے
خدا کا دین باقی ہے
"دعا" کیوں رنگ لائے کہ
ابھی " آمین" باقی ہے
ہیں " مجنوں " کی سب باتیں
کہیں " فرہاد " کے قصے
کیا دنیا میں بجانے کو
یہی اک " بین " باقی ہے
نئی " تہذیب " پر تیری
کروں گا " بحث " لیکن
ابھی یہ بات سن لے تو
خدا کا " دین " باقی ہے
ابھی تک " آیتیں " ہیں
" ذہن و دل " کے گوشے گوشے میں
ابھی " بقرہ " ابھی " طہ "
ابھی " یاسین " باقی ہے
ابھی خدا کا " دین " باقی ہے..
No comments:
Post a Comment