احساس
یہ وہ چیز ہے یہ ہمارے اندر تب پیدا ہوتی ہے جب ہمیں یقین آجاے کہ ، میں ہی ہوں جو صرف اور صرف میری ذات کے ساتھ مخلص ہوں، یہ بات صرف اور صرف اپنی ذات کو نکھار کر ایک ایسے شکس کو وجود میں لاتی ہے ،جو تھک ہار کے جب خود میں صرف خود کو دیکھتا ہے، پھر وہ اپنے اندر کی آواز کو سنتا ہے، ہاں اسے یوں بھی کہ سکتے ہیں، ہمے جب بھوک لگتی ہے تو ہم کھانا کھاتے ہیں اور خود میں چل رہی بھوک کی تڑپ کو کم کرتے ہیں. ایسا نہیں ہوتا بھوک ہمے لگی ہے اور ہم یہ سوچ کے خود کو تسلی دیں کہ سامنے بیٹھے شکس نے کھانا کھا لیا ہے اور بھوک ہماری ختم ہو گئی.
صرف اور صرف بھوک ہی ہے جو یہ احساس پیدا کرتی ہے...
جو لوگ خود کچھ کھا لیتے ہیں وہ خود کو پر سکون اور جو دوسروں کو صرف دیکھتے ہیں وہ ہمیشہ ....
بات صرف اتنی سی ہے جب تک خود کچھ نہیں کھائیں گے، خود کو پر سکون نہیں کریں گے، تب تک دوسروں کو کیسے کھیلاین گے؟ فقط صرف اتنا کچھ لوگ اس بات کو وقتاً فوقتاً سمجھ جاتے ہیں. جو سمجھ جاتے ہیں ان کی زندگی پر سکون اور کامیاب رہ کر گذرتی ہے!
No comments:
Post a Comment