اب کسی سے بھی ملن کی آرزو کرتا نہیں
یوں لٹا ہے دل کہ کوئی جستجو کرتا نہیں
ہم بھی رونے کے بنا کرتے نہیں ہیں تم کو یاد
جس طرح کوئی تلاوت بے وضو کرتا نہیں
دل نے ارمانوں کی بستی کو جلایا جس طرح
خواہشوں کا اس طرح کوئی لہو کرتا نہیں
اس کی باتوں کا بھلا میں کس طرح دیتا جواب
بات کوئی بھی جو میرے روبرو کرتا نہیں
تو ہی اب عنوان ہے تیرے سوا کچھ بھی نہیں
تیرے بن کسی کی گفتگو کرتا نہیں
No comments:
Post a Comment