ہر سمت غم ہجر کے طوفان ہیں محسن۔۔!
مت پوچھ کہ ھم کتنے پریشان ہیں محسن۔۔!
ہر چہرہ نظر آتا ہے تصویر کی صورت،
ھم شہر کے لوگوں سے بھی انجان ہیں محسن۔۔!
جس شہر محبت نے ہمیں لوٹ لیا ہے،
اس شہر سے اب کوچ کے امکان ہیں محسن۔۔!
کشتی ابھی امید کی ڈوبی تو نہیں ہے،
پھر کیوں تیری آنکھوں میں یہ طوفان ہیں محسن۔۔!
کر ان کا ادب، رکھ انہیں سینے سے لگا کر
یہ درد ، یہ تنہائیاں ، مہمان ہیں محسن۔۔!
محسن نقوی
.....
No comments:
Post a Comment