ایک جوڑے کی لو میریج ہوئی اور انکی زندگی ماشااللہ خوشیوں سے بهری تهی.
شوھر ایک دن بیوی سے. تم نے آج نمازنہیں پڑھی
بیوی. تھک گی تھی اس لیے نہیں پڑهی صبح پڑه لونگی
شوھرکو یہ بات بری لگی مگر بیوی کو کچھ نہ کہا.خود نماز پڑهی تلاوت کی اور سو گیا.
دوسرے دن بیوی ک اٹهنے سے پہلے ہی نماز پڑھ ک دفتر کیلئے نکل گیا
بیوی اٹهی شوہر کو نہ پا کر بہت پریشان ہوئی کہ اس سے پہلے ایسا کبهی نہیں ہوا پریشانی ک عالم میں بیوی نےشوہر کو فون کیا پر کال اٹینڈ نہیں ھوی بار بار کال کی پر نو رسپونڈ
بیوی کی پریشانی بڑهتی ہی جا رہی تهی کچھ گھنٹے بعد کال کی تو شوھر کی آواز اسکے کانوں میں پڑهی ک تهکا ہوا تها لیٹ گیا نیند آگئ
بیوی نے ایک سانس میں نا جانے کتنے سوال کر دیے.کہاں تھے آپ؟ کتنی کالز کی میں نے جواب نہیں دے سکتے تهے پتہ ہے یہ وقت مجھ پہ کیسے گزرا. آپ کو زرا خیال نہیں.کم سے کم بتا تو سکتے تهے. کیا دو منٹ کی کال کر بتا دیتے تو کتنی تهکاوٹ بڑہ جاتی آپکو مجھ سے زرا پیار نہیں.
شوھر نے تحمل سے جواب دیا. کل آپ نے بھی تو اس پاک ذات کی کال کو نظرانداز کیا
کیا آپ نے حیی الفلاح کی آوازسنی تهی وہ خدا کی کال تهی جو آپ نے تهکاوٹ کی وجہ سے نہیں سنی اس وقت بهی 5 منٹ کی بات تهی.تهکاوٹ کتنی بڑه جاتی آپکو نماز پڑه کے. کیا آپکو اپنے اس پروردگار سے اتنا پیار بهی نہیں جس نے آپکو سب کچھ دیا. کیا پروردگار کو یہ بات پسند آئی ہو گی.
بیوی پر سکتہ طاری ھو گیا اور روتے ھوے بولی مجھے معاف کر دیں غلطی ہو گئی میں سمجھ گئی میں سچے دل سے استغفار کرتی ہوں میرے پروردگار مجهے معاف فرما
سچا شریک حیات وہی ہے جو آپ کو دنیاوی تحفظ اور خوشیوں کے ساتھ کے آخرت میں بهی سرخرو کروائے اور آپ کے ساتھ کھڑا ھو اور آپ کو بھٹکنے سے بچائے.خدا وند تعالی ہم سب کو نماز پڑهنے کی توفیق عطا فرماے۔
امین۔۔۔۔۔۔۔۔
No comments:
Post a Comment