Tuesday, 16 July 2019

آج ساقی شراب رہنے دو

آج ساقی شراب رہنے دو
تشنگی کے عذاب رہنے دو

پوچھ ڈالو نہ آنکھ سے کاجل
کچھ تو خنجر پہ آب رہنے دو

تم ســـــــنوارو نہ اپنی زلفوں کو
میری حالت خراب رہنے دو

چاند بادل میں اَچھا لگتا ہے
آدھے رُخ پہ نقاب رہنے دو

اُن کے چہرے کی بات ہو جائے
آج ذکرِ گلاب رہنے دو

اُن کی چوکھٹ کو چوم لو "محسنؔ"
باقی سارے ثواب رہنے دو

No comments:

Post a Comment