Friday, 19 July 2019

تماشہ

یہ کناروں سے کھیلنے والے
ڈوب جائیں تو کیا تماشا ہو.

بندہ پرور جو ہم پہ گزری ہے
ہم بتائیں تو کیا تماشا ہو.

آج ہم بھی تری وفاؤں پر
مسکرائیں تو کیا تماشا ہو.

تیری صورت جو اتفاق سے ہم
بھول جائیں تو کیا تماشا ہو.

وقت کی چند ساعتیں ساغرؔ
لوٹ آئیں تو کیا تماشا ہو.

No comments:

Post a Comment