Tuesday, 16 July 2019

کبھی سانس لی جو خیال میں

کبھی سانس لی جو خیال میں ، تیری جلوہ گاہِ وصال میں
تو ھوائے فُرقتِ شہرِ دِل ، سرِ رھگزار مَہک اُٹھی

وہ شمیمِ قول و قرار جاں ، مجھے یاد آئی جو ناگہاں
تو میرے وجود میں پھر کوئی ، شبِ اِنتظار مہک اُٹھی

”جون ایلیاء“

No comments:

Post a Comment